وہی درد مسلسل وہی صرف دعا میں
وہی درد مسلسل وہی صرف دعا میں
بسر ہوتی ہوئی شب بسر ہوتا ہوا میں
اکیلا اپنا محرم کہ اپنا دوسرا میں
نظر میں آئنہ میں سماعت میں صدائیں
میان محشر ستاں عجب بے واسطہ میں
نہیں اس کی خبر میں نہیں اپنا پتہ میں
میں آساں بھی کٹھن بھی مگر تم کون میرے
میں آپ اپنا تذبذب خود اپنا فیصلہ میں
سکون نا آشنا لوگ یہ آپس میں جدا لوگ
بہت کچھ دیکھتا ہوں سر راہے کھڑا میں
میں کیا ہوں کس جگہ ہوں کہو وابستگاں کچھ
نہ مٹی کی مہک میں نہ پربت کی ہوا میں
تمہیں جب لوٹنا ہو خوشی سے لوٹ آنا
وفا قائم ملوں گا یہی میں طے شدہ میں
مأخذ:
Hisab-e-Rang (Pg. 56)
- مصنف: راجیندر منچندا بانی
-
- اشاعت: 1976
- ناشر: نیشنل اکاڈمی، دہلی
- سن اشاعت: 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.