aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی حرف ہیں وہی ظرف ہیں وہی روز و شب ہیں سراب سے

جاوید انور

وہی حرف ہیں وہی ظرف ہیں وہی روز و شب ہیں سراب سے

جاوید انور

MORE BYجاوید انور

    وہی حرف ہیں وہی ظرف ہیں وہی روز و شب ہیں سراب سے

    وہ ملاحتوں کا خمار سا وہ محبتوں کے سحاب سے

    نہ کسی کمان میں تیر ہے نہ گلاب ہیں کسی ہاتھ میں

    مرے شہر کے سبھی لوگ ہیں کسی اجنبی سی کتاب سے

    ترے بعد بھی وہی ڈھنگ ہیں وہی نخل سوختہ رنگ ہیں

    وہی انتظار طیور ہے وہی برگ سبز کے خواب سے

    جو کبھی یہ باب الم کھلا تھے ہر ایک حلقۂ چشم میں

    پس پردۂ غم دوستاں فقط اپنے اپنے عذاب سے

    مری دوستی بھی عجیب تھی وہی آشنا وہی اجنبی

    کبھی پھول باعث زخم تھا کبھی سنگ بھی تھے گلاب سے

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 234)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: 25Edition Nov. Dec. 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے