Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

صفی اورنگ آبادی

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

    محبت کرنے والا ہر طرح مجبور ہوتا ہے

    جہاں جاتے ہیں ہم اس کی گلی سے ہو کے جاتے ہیں

    اگرچہ راستہ اس راستے سے دور ہوتا ہے

    نہیں رکتے گھڑی بھر طالب دیدار کے آنسو

    یہ ظالم شوق گویا آنکھ کا ناسور ہوتا ہے

    کوئی مجنوں کی عزت عشق کی سرکار میں دیکھے

    بڑی خدمت پہ ایسا آدمی مامور ہوتا ہے

    حسینوں کا تنزل بھی نہیں ہے شان سے خالی

    بڑھاپے میں بھی ان لوگوں کے منہ پہ نور ہوتا ہے

    وہ ایسی خندہ پیشانی سے ہر معروضہ سنتے ہیں

    یہ سمجھے عرض کرنے والا اب منظور ہوتا ہے

    تجھے مشہور ہونا ہو تو عاشق کی برائی کر

    برائی سے بہت جلد آدمی مشہور ہوتا ہے

    ہمارے گھر وہ آ کر تھک گئے ہاں کیوں نہ تھک جاتے

    نیا رستہ جو ہو نزدیک بھی تو دور ہوتا ہے

    جو تم وابستۂ دامن کو سمجھے داغ بدنامی

    تو اب کیا دور کر سکتے ہو اب یہ دور ہوتا ہے

    بڑا احسان ہوگا میرے دل کا خون کر ڈالو

    یہی مجبور کرتا ہے یہی مجبور ہوتا ہے

    مجھے تم جانتے ہو عقل سے معذور ہاں بے شک

    محبت کرنے والا عقل سے معذور ہوتا ہے

    حسین ہر ایک ہو سکتا نہیں بے شک صفیؔ بے شک

    وہی ہوتا ہے جو اللہ کو منظور ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 275)
    • Author : Safi Auranjabadi
    • مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے