Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی کارواں وہی قافلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

اسماعیل میرٹھی

وہی کارواں وہی قافلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

اسماعیل میرٹھی

MORE BYاسماعیل میرٹھی

    وہی کارواں وہی قافلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی منزل اور وہی مرحلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    متفاعلن متفاعلن متفاعلن متفاعلن

    اسے وزن کہتے ہیں شعر کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی شکر ہے جو سپاس ہے وہ ملول ہے جو اداس ہے

    جسے شکوہ کہتے ہو ہے گلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی نقص ہے وہی کھوٹ ہے وہی ضرب ہے وہی چوٹ ہے

    وہی سود ہے وہی فائدہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی ہے ندی وہی نہر ہے وہی موج ہے وہی لہر ہے

    یہ حباب ہے وہی بلبلہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی کذب ہے وہی جھوٹ ہے وہی جرعہ ہے وہی گھونٹ ہے

    وہی جوش ہے وہی ولولہ تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی ساتھی ہے جو رفیق ہے وہی یار ہے جو صدیق ہے

    وہی مہر ہے وہی مامتا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    جسے بھید کہتے ہو راز ہے جسے باجا کہتے ہو ساز ہے

    جسے تان کہتے ہو ہے نوا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    جو مراد ہے وہی مدعا وہی متقی وہی پارسا

    جو پھنسے بلا میں وہ مبتلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    جو کہا ہے میں نے مقال ہے جو نمونہ ہے سو مثال ہے

    مری سرگزشت ہے ماجرا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    جو چنانچہ ہے وہی جیسا ہے جو چہ گونہ ہے وہی کیسا ہے

    جو چناں چنیں ہے سو ہٰکذا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    وہی خوار ہے جو ذلیل ہے وہی دوست ہے جو خلیل ہے

    بد و نیک کیا ہے برا بھلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    مأخذ:

    Kulliyat-w-Hayat-e-Ismail Ba-Tasveer (Pg. ebook-489 page-301)

    • مصنف: محمد اسلم سیفی
      • اشاعت: 1939
      • ناشر: دیال پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 1939

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے