Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے

نسیم دہلوی

وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    وہی تو نے دیکھا کہ جو دل کہا تھا نہ ہو اس پہ شیدا کہ وہ بد بلا ہے

    گلا اب ہے بے جا کہ یہ ہو گیا کیا کیا تو نے جیسا وہی یہ سزا ہے

    نہ وہ اب اشارے نہ وہ اب نظارے نہ وہ کہنا آ رے نہ وہ کہنا جا رے

    گئے لطف سارے ہوئے یوں کنارے چلو خیر پیارے مرا اب خدا ہے

    ہوا اس پہ مائل ہوا غم سے شاغل ہوئی سخت مشکل کیا تو نے کیا دل

    نہیں ہے وہ غافل بنے گا وہ قاتل کرے گا وہ بسمل تری اب قضا ہے

    یہ ہیں لطف بے ڈھب رہیں وہ جو ہر شب مرا آیا دل جب تو وہ ملتے ہیں کب

    اجی مکر ہیں سب کہاں بوسۂ لب یہی جانیے اب کہ وہ بے وفا ہے

    کہو کل رہو گے مرے گھر چلو گے کہا جو کرو گے مرا غم سنو گے

    گلے سے ملو گے مجھے بوسے دو گے کوئی دم ہنسو گے کہ یہ سب دغا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 408)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے