Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہی وعدہ ہے وہی آرزو وہی اپنی عمر تمام ہے

قلق میرٹھی

وہی وعدہ ہے وہی آرزو وہی اپنی عمر تمام ہے

قلق میرٹھی

MORE BYقلق میرٹھی

    وہی وعدہ ہے وہی آرزو وہی اپنی عمر تمام ہے

    وہی چشم ہے وہی راہ ہے وہی صبح ہے وہی شام ہے

    وہی خستہ حال خراب ہے وہی خواب کشتۂ خواب ہے

    وہی زندگی کو جواب ہے نہ سلام ہے نہ پیام ہے

    وہی جوش نالہ و آہ میں وہی شعلہ جان تباہ میں

    وہی برق یاس نگاہ میں جو خیال ہے سو وہ خام ہے

    وہی خواب و خور کی تلاش ہے وہی جان و دل میں خراش ہے

    وہی رنج غیر معاش ہے مجھے زندگی بھی حرام ہے

    وہی ہجر دشمن وصل ہے وہی مرگ و زیست میں فصل ہے

    وہی اپنے شغل سے شغل ہے وہی اپنے کام سے کام ہے

    وہی شق جگر نہ سیو سیو وہی زیست ہے نہ جیو جیو

    وہی خون دل نہ پیو پیو وہی بادہ ہے وہی جام ہے

    وہی شوق راہ ہے رہنما وہی جلوہ گاہ ہے رخ کشا

    وہی بزم ناز ہے جا بہ جا وہی ہر قدم پہ مقام ہے

    وہی نیم جاں دم واپسیں وہی نالہ کش سخن حزیں

    وہی یاس زیست ہے دل نشیں کہ زباں پہ آپ کا نام ہے

    وہی رنج ہے تو یوں ہی سہی وہ قلقؔ ہی تھا کہ یوں ہی نبھی

    مری آپ کو بھی ہے بندگی مرا عشق کو بھی سلام ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Qalaq (Pg. ebook-297 page-219)

    • مصنف: قلق میرٹھی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے