Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشتوں میں عشق کی وہ شانہ فرمائیں گے کیا

جلی امروہوی

وحشتوں میں عشق کی وہ شانہ فرمائیں گے کیا

جلی امروہوی

MORE BYجلی امروہوی

    وحشتوں میں عشق کی وہ شانہ فرمائیں گے کیا

    زندگی الجھی ہوئی ہے بال سلجھائیں گے کیا

    خود ہی تم سوچو جو دنیا میں اسیر ذات ہیں

    وہ دکھوں کی بھیڑ میں آرام پہنچائیں گے کیا

    دور استبداد میں اے دل فغاں بے سود ہے

    گرمیٔ فریاد سے پتھر پگھل جائیں گے کیا

    سونے چاندنی کی یہ نہریں یہ فلک پیما محل

    باد مرنے کے ترے محشر میں کام آئیں گے کیا

    ہم نے صدیوں کا چمن چھوڑا وفا کی آس پر

    اب تمہارے دیس میں بھی ٹھوکریں کھائیں گے کیا

    طاقت ضبط و تحمل کب کی رخصت ہو چکی

    ناتوان عشق کو وہ اور تڑپائیں گے کیا

    اے شعاع مہر تاباں جلوہ ریزی سے تری

    سنگریزے راہ کے الماس بن جائیں گے کیا

    جو مسلسل عصر نو سے برسر پیکار ہیں

    وہ بھی تھک کر وقت کے سانچے میں ڈھل جائیں گے کیا

    مأخذ:

    شہر سخن (Pg. 91)

    • مصنف: جلی امروہوی
      • ناشر: انجمن ترقی پسند اہل قلم، کراچی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے