Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ولی صفت ہیں یہاں سب کوئی تناؤ نہیں

اسلم سیفی

ولی صفت ہیں یہاں سب کوئی تناؤ نہیں

اسلم سیفی

MORE BYاسلم سیفی

    ولی صفت ہیں یہاں سب کوئی تناؤ نہیں

    یہی وہ شہر ہے جس میں کہ بھید بھاؤ نہیں

    ہمارا گھر بھی مساوات کا نمونہ ہے

    کہیں پہ جوڑ نہیں ہے کہیں گھٹاؤ نہیں

    محبتوں میں کمی آئی ہے نہ آئے گی

    یہ اور بات ہے پہلے سا رکھ رکھاؤ نہیں

    تمہارے ہاتھ میں نشتر ہے اور مرہم بھی

    مری انا کے بدن پر تو کوئی گھاؤ نہیں

    یہ ڈگمگاتے ارادوں کے تیز ہچکولے

    ذرا سا دیکھ لے گرداب میں تو ناؤ نہیں

    ضرورتوں نے بنایا ہے مجھ کو پردیسی

    یہ کیسے کہہ دیا گھر سے مجھے لگاؤ نہیں

    مرا قلم مرے احساس ہیں رواں سیفیؔ

    چلے تو چل دئے ان کا کوئی پڑاؤ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے