Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقف کر کے زندگی کی ساعتیں تیرے لئے

بسمل سعیدی

وقف کر کے زندگی کی ساعتیں تیرے لئے

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    وقف کر کے زندگی کی ساعتیں تیرے لئے

    اپنے سر لیں میں نے کیا کیا آفتیں تیرے لئے

    کر لیا نظارۂ حسن اپنی آنکھوں پر حرام

    میں نے رد کر دیں نظر کی دعوتیں تیرے لئے

    تیرے ملنے کے لئے ممکن تھیں جتنی صورتیں

    میں نے کر ڈالیں وہ ساری صورتیں تیرے لئے

    دشمنوں کی پھبتیاں اور دوستوں کی لعن طعن

    اوڑھ لیں دنیا کی ساری لعنتیں تیرے لئے

    بیٹھ کر تیری گلی میں بیٹھنے والوں کے پاس

    خاک کر لیں اپنی شخصی عظمتیں تیرے لئے

    اپنی عزت آپ کرنے کا بھی جن کو حق نہیں

    میں نے ان لوگوں کی کی ہیں عزتیں تیرے لئے

    اپنی خدمت جن سے لینے میں شرافت کو ہو عار

    کی ہیں ان لوگوں کی میں نے خدمتیں تیرے لئے

    کل جو میری منتیں کرتے تھے اپنے واسطے

    آج میں کرتا ہوں ان کی منتیں تیرے لئے

    تیرے قدموں کے سوا ان کی تلافی ہی نہیں

    میں جو برداشت کی ہیں ذلتیں تیرے لئے

    مجھ کو جن کی قسمتوں نے کر رکھا تھا پائمال

    روند ڈالیں میں نے ان کی قسمتیں تیرے لئے

    جن مزاروں پر خدا کے ماننے والے نہ جائیں

    میں نے ان پر جا کے مانیں منتیں تیرے لئے

    کفر شرماتا ہے جن سے جھینپتا ہے جن سے شرک

    میں نے کی ہیں کیسی کیسی بدعتیں تیرے لئے

    عاملوں نے فرض پڑھوا دیں نمازیں سیکڑوں

    دو کی چار اور چار کی دو رکعتیں تیرے لئے

    راحت دارین میں بھی وہ خوشی مفقود ہے

    جس خوشی سے میں نے جھیلیں آفتیں تیرے لئے

    جن میں ہوتا تھا مرے دل پر نزول وحی شعر

    وقف آہ و نالہ ہیں وہ ساعتیں تیرے لئے

    کاش تو لکھے کہ بسملؔ کچھ خبر بھی ہے تجھے

    کس قدر غمگیں ہیں میری خلوتیں تیرے لیے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 204)

    • مصنف: Bismil Saeedi
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Sahitya Akademi
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے