Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت گزرا ہے ترے ہجر میں ایسے جاناں

حسنین عاقب

وقت گزرا ہے ترے ہجر میں ایسے جاناں

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    وقت گزرا ہے ترے ہجر میں ایسے جاناں

    کوئی مچھلی بنا پانی کے ہو جیسے جاناں

    ہم کو معلوم تھا تو خوش ہے بچھڑ کر ہم سے

    پھر بھی ہم یاد میں بے حد تری روئے جاناں

    ہر گزر گاہ تری مجھ کو تھی منزل کی طرح

    تو نے دیکھا نہیں مجھ کو کبھی مڑ کے جاناں

    راہ کانٹوں بھری گلشن میں بدل سکتی تھی

    ایک دوجے کو کبھی ہم جو سمجھتے جاناں

    جن پہ چلتے تھے زمانے کو بھلا کر ہم لوگ

    یاد کرتے ہیں ہمیں اب بھی وہ رستے جاناں

    دل کے گوشے میں تھا صندوق تری یادوں کا

    کر دیا ہے اسے ماضی کے حوالے جاناں

    اب بھی رہ رہ کے مرے دل میں چمک اٹھتے ہیں

    تو نے دیکھے تھے جو کچھ ٹوٹتے تارے جاناں

    کچھ تو وہ زخم ہیں جو تو نے دئے ہیں مجھ کو

    اور کچھ زخم کہ لوگوں نے اچھالے جاناں

    اپنے ملنے کے زمانے میں ہیں قصے مشہور

    ہم تو دو پل بھی کبھی ساتھ نہ بیٹھے جاناں

    یہ غضب ہے کہ یہ آثار قیامت کے ہیں

    ایک معصوم محبت پہ یہ پہرے جاناں

    آزمائش ہے کڑی تیری محبت بھی صنم

    ظلم ہر رنگ میں ہم نے ترے دیکھے جاناں

    تیرا یہ شہر تو مسکن ہے ہنر مندوں کا

    بات بدلی ہوئی بدلے ہوئے چہرے جاناں

    مرغ بسمل کی طرح جیسے تڑپتا ہوں میں

    تو بھی چاہت میں مری ایسے ہی تڑپے جاناں

    تیرے شانوں پہ یوں ہی ہاتھ رکھا تھا میں نے

    منجمد ہو گئے یادوں میں وہ لمحے جاناں

    میں بھی کچھ وقت نہ رک پایا تمہاری خاطر

    تم بھی میرے لیے کچھ دیر نہ ٹھہرے جاناں

    تو نگاہوں میں بسا لیتی ہمیں تو ہم بھی

    اشک بن کر ترے گالوں پہ لڑھکتے جاناں

    ہم نے اقبال محبت پہ کہاں جبر کیا

    بات تو بات تھی تم بات ہی سنتے جاناں

    تجھ کو ڈر ہے تجھے مجھ سے نہ محبت ہو جائے

    مجھ کو اندیشہ اسے سچ نہ تو سمجھے جاناں

    اپنے ملنے کی نہیں آج بھی کوئی امید

    ایک مدت ہوئی حالات نہ بدلے جاناں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے