Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وقت کا سیل رواں شام و سحر ہیں ہم لوگ

خواجہ شوق

وقت کا سیل رواں شام و سحر ہیں ہم لوگ

خواجہ شوق

MORE BYخواجہ شوق

    وقت کا سیل رواں شام و سحر ہیں ہم لوگ

    جس کی منزل نہیں کوئی وہ سفر ہیں ہم لوگ

    ہم سے مل کر بھی زمانہ نہیں واقف ہم سے

    اہل دانش کے حجابات نظر ہیں ہم لوگ

    زندگی کتنے اندھیروں سے عبارت ہے مگر

    ظلمتوں کے لیے پیغام سحر ہیں ہم لوگ

    اصطلاح رہ و منزل میں نہ ڈھونڈو ہم کو

    رہرو منزل بے راہ گزر ہیں ہم لوگ

    کھوئے کھوئے سے شب و روز کے ہنگاموں میں

    کس کو معلوم کہ کس وقت کدھر ہیں ہم لوگ

    اپنی بے ناموری وجہ گراں قدری ہے

    ہاتھ لگ جائیں تو انمول گہر ہیں ہم لوگ

    ہم کو سمجھو گے تو دنیا کو سمجھ پاؤ گے

    ہمہ تن وقت کی خاموش نظر ہیں ہم لوگ

    ہم سے قائم ہیں بہاریں چمن ہستی کی

    لیکن اپنے لیے اک زخم جگر ہیں ہم لوگ

    حسن کردار کو اسلاف کے جب دیکھتے ہیں

    کچھ سمجھ میں نہیں آتا کہ کدھر ہیں ہم لوگ

    کیا یقین آئے زمانے کے بدل جانے کا

    کل بھی تھے آج بھی نشتر بہ جگر ہیں ہم لوگ

    آرزو خیز ہو جو وضع کم آمیزی سے

    شوقؔ وہ روشنیٔ فکر و نظر ہیں ہم لوگ

    مأخذ:

    چشم نگراں (Pg. 61)

    • مصنف: خواجہ شوق
      • ناشر: حسامی بک ڈپو، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے