وقت کیسا آ گیا سارا جہاں خطرے میں ہے
وقت کیسا آ گیا سارا جہاں خطرے میں ہے
یہ زمیں خطرے میں ہے اور آسماں خطرے میں ہے
دیکھ کر گردش میں مجھ کو تو نہ لہجے کو بدل
ساتھ میرے تیرا بھی تو کارواں خطرے میں ہے
تیرا کوچہ میری بستی گاؤں کیا اور شہر کیا
بات کیا مظلوم کی شاہ جہاں خطرے میں ہے
بولنے والوں کو خطرہ تھا زمانہ کا مگر
حیرتوں کی بات ہے یہ بے زباں خطرے میں ہے
دیکھیے کیا کیا دکھاتی ہے محبت اپنا رنگ
پہلے دل خطرے میں تھا اب تو یہ جاں خطرے میں ہے
زہر آلودہ ہوا ایسی چلی ہے ان دنوں
گلستاں خطرے میں ہے ہر آشیاں خطرے میں ہے
آدمی کی بات کیا اوقات کیا گوہرؔ تری
خود خدا اس کی خدائی سب یہاں خطرے میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.