وقت کی موجوں سے ہر دم کھیلتا رہتا ہوں میں
وقت کی موجوں سے ہر دم کھیلتا رہتا ہوں میں
زندگی کیا چیز ہے یہ سوچتا رہتا ہوں میں
لوٹ آتے ہیں پرندے چھو کے نیلا آسماں
اور اڑنے کے لیے پر تولتا رہتا ہوں میں
زندگی کا ذکر آتا ہے تو پانی پر کہیں
انگلیوں سے کچھ لکیریں کھینچتا رہتا ہوں میں
یہ نہ پوچھو کیا ہوں میں ہے اور کیا میری بساط
آئنہ ہوں روز بنتا ٹوٹتا رہتا ہوں میں
اس طرح کرتا ہوں خوشیوں میں اضافہ اور بھی
اپنی خوشیاں دوسروں میں بانٹتا رہتا ہوں میں
سوچتا ہوں اس لیے شاید نہیں منزل ملی
ہر کسی سے راہ منزل پوچھتا رہتا ہوں میں
جب بھی چلتی ہے کبھی دکھ درد کی آندھی کنولؔ
گیلے کپڑوں کی طرح بس سوکھتا رہتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.