وقت کی رفتار کو پرکھا کرو
بند ہر جھگڑے کا دروازہ کرو
منہ سے نکلی بات کی ہوگی پکڑ
آگے پیچھے سوچ کر بولا کرو
صرف غیروں کی زبانیں سیکھ کر
مشورہ ہے خود کو مت گونگا کرو
عہد پورا ہی نہیں کرنا ہے جب
زندگی بھر وعدۂ فردا کرو
تم اگر نازاں ہو اپنے آپ پر
وقت فرصت آئنہ دیکھا کرو
شہر کی آخر یہ حالت کب تلک
اہل دربھنگہ ذرا سوچا کرو
ہر طرف انجمؔ نئے مضمون کی
ڈھیر سی ہیں تتلیاں پکڑا کرو
مأخذ:
ساحل بولتا ہے (Pg. 102)
- مصنف: رفیق انجم
-
- ناشر: رفیق انجم
- سن اشاعت: 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.