وقت تیزی سے گزرتا ہے گزر جانے دے
وقت تیزی سے گزرتا ہے گزر جانے دے
ہاں مگر یاد ہی یادوں میں ٹھہر جانے دے
تیرے غم میں تو بکھر جانے سے بہتر یہ ہے
مجھ کو تقدیر کے ہاتھوں ہی بکھر جانے دے
میرے بارے میں تو سوچا نہ کبھی بھی تم نے
اب جدھر سے بھی بھٹک جاؤں ادھر جانے دے
میں نے کیا کیا نہیں کھویا ہے تری چاہت میں
من میں آتا ہے تجھے بولوں مگر جانے دے
تم نئے دن کے اجالے کی حسیں رونق ہو
میں اندھیرا ہوں سراسر مجھے مر جانے دے
میں تجھے بھول نہ پایا ہوں کبھی بھی لیکن
میں تجھے بھولوں گا دل سے تو اتر جانے دے
تھک گیا ہوں میں عقیلؔ اس کے بنا جی کر بھی
آج مجھ کو مرے وعدے سے مکر جانے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.