وصل بھی ہجر تھا وصال نہ تھا
مل رہے تھے مگر خیال نہ تھا
مل رہے تھے کہ دونوں تنہا تھے
گفتگو میں بھی قیل و قال نہ تھا
میرے اور اس کے درمیان ابھی
کوئی بھی سلسلہ بحال نہ تھا
راستے ختم ہو چکے تھے مگر
واپسی کا کوئی سوال نہ تھا
یہ بھی اک مرحلہ تمام ہوا
ہو گئے تھے جدا ملال نہ تھا
وہ ترا حسن ہو کہ عشق مرا
کوئی پابند ماہ و سال نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.