Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل میں پھیر کے منہ ہائے کسی کا کہنا

فضل حسین صابر

وصل میں پھیر کے منہ ہائے کسی کا کہنا

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    وصل میں پھیر کے منہ ہائے کسی کا کہنا

    ہم نہ مانیں گے نہ مانیں گے کسی کا کہنا

    ایک دشمن ہے کہ تم سنتے ہو اس کا کہنا

    ایک میں ہوں کبھی ہوتا نہیں میرا کہنا

    دل ربا کہتا ہے اے یار دلارا کہنا

    ایک تو نام ہیں دو پھر تجھے کیا کیا کہنا

    ہم مناتے ہیں تمہیں بہر خدا من جاؤ

    مان لو مان لو اے جان ہمارا کہنا

    زیب محفل بھی ہو تم زینت گلشن بھی ہو تم

    چمن آرا کہ تمہیں انجمن آرا کہنا

    ایک ہی وار میں سر تن سے جدا کر ڈالا

    واہ اے خنجر سفاک ترا کیا کہنا

    دیکھ کر ان کو مرا شوق یہ کہنا ہے مجھے

    تجھ کو منظور ہے جو کچھ انہیں کہنا کہنا

    مجھ کو اک جام پلا کر یہ کہا ساقی نے

    ہو اگر اور ضرورت تو دوبارا کہنا

    درد دل درد جگر دیکھتا جا اے ساقی

    کیا کہا کیا کہا پھر کہنا دوبارہ کہنا

    توبہ کرنے کا کہا میں نے تو ساقی نے کہا

    کیا کہا کیا کہا پھر کہنا دوبارہ کہنا

    جو برا کہتے ہیں کہنے دو انہیں اے صابرؔ

    حق تو یہ ہے کہ مرے حق میں ہے اچھا کہنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے