وہ آپ کے قریں ہے اسے دیکھنا نہیں
وہ آپ کے قریں ہے اسے دیکھنا نہیں
وہ بھی تو مہ جبیں ہے اسے دیکھنا نہیں
جس گھر میں جاگزیں ہے اسے دیکھنا نہیں
کس کس کا ہم نشیں ہے اسے دیکھنا نہیں
جو سطح پر ہے چیز اسے دیکھنا ہی کیا
جو چیز تہ نشیں ہے اسے دیکھنا نہیں
شاید ترے جمال کو سمت اک نئی ملے
تجھ سے بھی جو حسیں ہے اسے دیکھنا نہیں
دھرتی پہ رینگتے ہوئے دیکھے تو ہوں گے سانپ
جو مار آستیں ہے اسے دیکھنا نہیں
اوپر سے چاق و چست وہ لگتا ضرور ہے
اندر سے وہ حزیں ہے اسے دیکھنا نہیں
رقصاں تھی لب پہ اس کے وہ مسکان دیکھ لی
چیں سے جو پر جبیں ہے اسے دیکھنا نہیں
جو چل دیا کہیں تو اسے مل نہ پائے گا
وہ تو ابھی یہیں ہے اسے دیکھنا نہیں
مانا پسر کپوت ہے لخت جگر تو ہے
یہ سانس واپسیں ہے اسے دیکھنا نہیں
تیرے وجود کی جو کبھی ترجمان تھی
ہاں یہ وہ یاسمیں ہے اسے دیکھنا نہیں
جو خاک سے بنا ہے اسے دیکھتا ہے تو
جو جسم آتشیں ہے اسے دیکھنا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.