Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ آرزو وہ تمنا وہ اضطراب نہیں

بسمل سعیدی

وہ آرزو وہ تمنا وہ اضطراب نہیں

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    وہ آرزو وہ تمنا وہ اضطراب نہیں

    میں اب وہاں ہوں جہاں کوئی باریاب نہیں

    تری نظر ہے جسے انقلاب کہتے ہیں

    تری نظر کے سوا کوئی انقلاب نہیں

    تری نگاہ کی شوق آفرینیاں توبہ

    جو کامیاب ہے وہ بھی تو کامیاب نہیں

    غم فراق کی بے کیفیاں خدا کی پناہ

    شراب میں بھی تو کیفیت شراب نہیں

    مجھے پکار رہے ہیں صنم کدے والے

    مری دعائیں جو کعبے میں مستجاب نہیں

    سب انقلاب تھے ان کی نگاہ پھرنے تک

    اب آسمان کی گردش میں انقلاب نہیں

    جب التفات نہ تھا اشتیاق رہتا تھا

    اب التفات ہوا ہے تو دل کو تاب نہیں

    وہیں سے اٹھتے ہیں ہر انقلاب کے بادل

    وہ مے کدہ کہ جہاں کوئی انقلاب نہیں

    مری نظر کو نہ تھی تاب ان کے جلووں کی

    اب ان کے جلووں کو میری نظر کی تاب نہیں

    بدل گئے ہیں شب و روز زندگی بسملؔ

    وہ ماہتاب نہیں اب وہ آفتاب نہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 48)

    • مصنف: Bismil Saeedi
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Sahitya Akademi
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے