وہ اب آنکھوں کا تارہ ہو گیا ہے
وہ اب آنکھوں کا تارہ ہو گیا ہے
حسیں کتنا نظارہ ہو گیا ہے
کسی سے تھی اسے پہلے محبت
وہ اب پورا ہمارا ہو گیا ہے
ندی ساگر سے مل کر پوچھتی ہے
تو کیسے اتنا کھارا ہو گیا ہے
مقام آخری تک آ گئے ہیں
محبت میں خسارا ہو گیا ہے
رقیبوں سے سنے ہیں خواب اس کے
جگر یہ پارہ پارہ ہو گیا ہے
جب اس نے ہاتھ چھوڑا تب لگا یہ
مرا دل بے سہارا ہو گیا ہے
کشل تم پوچھتے تھے تو بتا دوں
محبت سے گزارا ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.