Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ایسے بگڑے ہوئے ہیں کئی مہینے سے

نظام رامپوری

وہ ایسے بگڑے ہوئے ہیں کئی مہینے سے

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    وہ ایسے بگڑے ہوئے ہیں کئی مہینے سے

    کہ جاں پہ بن گئی تنگ آ گیا میں جینے سے

    ہوئے نمود جو پستاں تو شرم کھا کے کہا

    یہ کیا بلا ہے جو اٹھتی ہے میرے سینے سے

    وہ دور کھنچ کے شب وصل اس کا یہ کہنا

    کوئی ادھر ہی کو بیٹھا رہے قرینے سے

    جو بوسہ دیتے ہیں تو لب بچاتے ہیں لب سے

    لپٹتے بھی ہیں تو سینہ چرا کے سینے سے

    وہ ساتھ سونا کسی کا وہ گرم جوشی ہائے

    نمی وہ جسم کی چولی وہ تر پسینے سے

    خوشی یہی ہے کہ اک دن تو غم سے چھوٹیں گے

    نہ موت آئے تو کیا حاصل ایسے جینے سے

    وہ نیچی نیچی نگاہوں سے دیکھنا مجھ کو

    وہ پیار تکیے کو کرنا لگا کے سینے سے

    یہی وہ راہ ہے جو دل سے دل کو ہوتی ہے

    حصول کون سا چاک جگر کے سینے سے

    میں اور کچھ نہیں کہتا مگر یہ سن رکھئے

    عدو کا دل ہے لبالب حسد سے کینے سے

    خدا کی شان ہے یہ بات اور منہ ان کا

    نظامؔ پھر کروں توبہ شراب پینے سے

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 361)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے