Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ الگ چپ ہے خود سے شرما کر

فاروق شفق

وہ الگ چپ ہے خود سے شرما کر

فاروق شفق

MORE BYفاروق شفق

    وہ الگ چپ ہے خود سے شرما کر

    کیا کیا میں نے ہاتھ پھیلا کر

    پھل ہر اک ڈال پر نہیں ہوتے

    سنگ ہر ڈال پر نہ پھینکا کر

    تازہ رکھنے کی کوئی صورت سوچ

    سوکھے لب پر زباں نہ پھیرا کر

    دشت سورج میں کیا ملا ہم کو

    رہ گیا رنگ اپنا سنولا کر

    مٹ نہ جائے کہیں وجود ترا

    خود کو فرصت میں چھو کے دیکھا کر

    آئنا ہو چلا ہے سورج اب

    ہے یہی وقت سب کو اندھا کر

    ایک ہوں دو کنارے دریا کے

    کوئی ایسی سبیل پیدا کر

    کیسے دروازے پر قدم رکھوں

    کوئی لیٹا ہے پاؤں پھیلا کر

    صورتیں ذہن سے نہ مٹ جائیں

    بھولے بھٹکے ادھر بھی نکلا کر

    سرسری طور پر جو بات ہوئی

    اس نے پوچھا اسی کو دہرا کر

    ٹھہرے پانی میں پھینک کر پتھر

    اپنے سائے کو تو نہ رسوا کر

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-061) (Pg. 35)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے