Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

توصیف تبسم

وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    وہ اولیں درد کی گواہی سجی ہوئی بزم خواب جیسے

    وہ چشم سرمہ کلام کرتی وہ سارے چہرے کتاب جیسے

    وہ آنکھ سایہ فگن ہے دل پر جو بے خودی کا ہے استعارہ

    گھلی ہوئی نیلگوں سمندر میں طلعت ماہتاب جیسے

    بس ایک دھماکہ کہ رات کی سرحدوں کا کچھ تو سراغ پائیں

    بس ایک چنگاری چاہتا ہو فتیلۂ آفتاب جیسے

    وہ جس کی پاداش میں سحر زاد اپنی آنکھیں گنوا چکے ہیں

    اک اور تعبیر چاہتے ہوں وہ اولیں شب کے خواب جیسے

    وہ موج سرکش جو ساحلوں کو ڈبو گئی کیسے ٹوٹتی ہے

    اس ایک منظر کے دیکھنے کو کھلی ہو چشم حباب جیسے

    مری مژہ سے ٹپکتا آنسو ہو جیسے ہر ڈوبتا ستارہ

    لکھا گیا ہو مری ہی پلکوں پہ رت جگوں کا حساب جیسے

    لہو جو رزق زمیں ہوا ہے وہ بارشوں میں دھلا نہیں ہے

    تمام آئندہ موسموں کے ہو نام یہ انتساب جیسے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 369)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے