Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بھی کیا دن تھے کہ جب چاہ نہ تھی پیار نہ تھا

نشترچھپروی

وہ بھی کیا دن تھے کہ جب چاہ نہ تھی پیار نہ تھا

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    وہ بھی کیا دن تھے کہ جب چاہ نہ تھی پیار نہ تھا

    ہجر کا رنج نہ تھا عشق کا آزار نہ تھا

    بے خودی تیرا برا ہو مجھے جب ہوش آیا

    دل نہ تھا سینے میں پہلو میں وہ عیار نہ تھا

    دے کے دل ان کو پڑی جان غضب میں میری

    وصل کو کہئے تو کہتے ہیں کہ اقرار نہ تھا

    کیوں لحد کو مرے ٹھکرا کے مٹایا اس نے

    میری جانب سے مکدر جو ستم گار نہ تھا

    لب پہ فریاد رہی اشک رہے آنکھوں میں

    کب ترا دھیان مجھے اے بت عیار نہ تھا

    یہ بھی دن ہیں کہ حسینوں پہ مٹا جاتا ہوں

    وہ بھی دن تھے کہ مجھے عشق کا آزار نہ تھا

    حشر میں فضل سے اپنے مجھے حق نے بخشا

    گو کہ دنیا میں کوئی مجھ سا سیہ کار نہ تھا

    نگہ مست نے تیری یہ دکھائی تاثیر

    سب تھے بدمست کوئی رات کو ہشیار نہ تھا

    اے جنوں موسم گل میں ترے ہاتھوں ہے ہے

    دامن و جیب میں دیکھا تو کوئی تار نہ تھا

    پیٹتا تھا کبھی سر کو تو کبھی سینے کو

    شب تنہائی میں اے شوخ میں بے کار نہ تھا

    کوچۂ یار سے یوں شیخ و برہمن نکلے

    سر پہ دستار نہ تھی دوش پہ زنار نہ تھا

    کیا محبت نے مری اپنی دکھائی تاثیر

    کس لئے بزم میں شب مجمع اغیار نہ تھا

    ہجو مے کرتے تھے کل حضرت واعظ سر راہ

    خیریت گزری کہ سنتا کوئی مے خوار نہ تھا

    یوں تو شب بزم میں ہر ایک گیا اور آیا

    ایک بد بخت میں ہی تھا جسے واں یار نہ تھا

    جاگتا میرا نصیبہ جو شب وصل عدو

    پاسباں یہ تو ترا دیدۂ بے دار نہ تھا

    درد و اندوہ و غم و رنج و الم اے نشترؔ

    ایک دنیا تھی مری لاش پہ وہ یار نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے