وہ بھیگنا مرا بارش میں اک بہانا تھا
وہ بھیگنا مرا بارش میں اک بہانا تھا
چھلک گیا تھا اک آنسو وہی چھپانا تھا
ہمارا رشتہ بس اک کھیل بن گیا جس میں
بس ایک دوجے کو ہر حال میں ہرانا تھا
ذرا نظر ہی تو ڈالی تھی ہم نے ماضی پر
لپٹ گئیں وہی یادیں جنہیں بھلانا تھا
عجب نہیں جو الگ ہو گئے وہ ملتے ہی
کبھی تو رنگ حنا کا بھی چھوٹ جانا تھا
مجھے پتا ہی نہ تھا ہار ہی چکی ہوں میں
ہر ایک وار ہی اس کا تو غائبانہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.