aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ بت پری ہے نکالیں نہ بال و پر تعویذ

احمد حسین مائل

وہ بت پری ہے نکالیں نہ بال و پر تعویذ

احمد حسین مائل

MORE BYاحمد حسین مائل

    وہ بت پری ہے نکالیں نہ بال و پر تعویذ

    ہیں دونوں بازو پہ اس کے ادھر ادھر تعویذ

    وہ ہم نہیں جو ہوں دیوانے ایسے کاموں سے

    کسے پلاتے ہو پانی میں گھول کر تعویذ

    اٹھے گا پھر نہ کلیجے میں میٹھا میٹھا درد

    اگر لکھے مرے دل پر تری نظر تعویذ

    کہاں وہ لوگ کہ جن کے عمل کا شہرا تھا

    کچھ اس زمانے میں رکھتا نہیں اثر تعویذ

    پلایا سانپ کو پانی جو من نکال لیا

    نہانے بیٹھے ہیں چوٹی سے کھول کر تعویذ

    وہاں گیا جو کوئی دل ہی بھول کر آیا

    رکھے ہیں گاڑ کے اس نے ادھر ادھر تعویذ

    پس فنا بھی محبت کا سلسلہ نہ مٹا

    ترے گلے میں ہے اور میری قبر پر تعویذ

    یہ بھید ہے کہ نہ مردے ڈریں فرشتوں سے

    بنا کے قبر بناتے ہیں قبر پر تعویذ

    یہ کیا کہ زلف میں رکھا ہے باندھ کر مرا دل

    اسے بھی گھول کے پی جاؤ جان کر تعویذ

    جو چاند سے ہیں بدن ہیں وہ چاند تاروں میں

    گلوں میں ہیکلیں ہیکل کے تا کمر تعویذ

    ہوئے ہیں حضرت مائلؔ بھی دل میں اب قائل

    کچھ ایسا لکھتی ہے اے جاں تری نظر تعویذ

    مأخذ:

    Deewan-e-Dr.Maiel(Tohfa-e-Dakan) (Pg. 92)

    • مصنف: احمد حسین مائل
      • اشاعت: 1897
      • ناشر: مطبع مفید عام، آگرہ
      • سن اشاعت: 1897

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے