Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ چاند ابھی دل کے فلک پر نہیں آیا

سلیم ساگر

وہ چاند ابھی دل کے فلک پر نہیں آیا

سلیم ساگر

MORE BYسلیم ساگر

    وہ چاند ابھی دل کے فلک پر نہیں آیا

    سو موج میں اشکوں کا سمندر نہیں آیا

    اللہ کرے خیر سے ہوں شہر کے سب لوگ

    کب سے مری جانب کوئی پتھر نہیں آیا

    یا ہوش کی صورت کوئی دن بھر نہیں نکلی

    یا نیند کا جھونکا کوئی شب بھر نہیں آیا

    سکھلائے تو سیکھوں میں ترے عشق کے آداب

    افلاک سے تو کوئی بھی پڑھ کر نہیں آیا

    پتھرائی ہوئی آنکھ میں ٹھہرا ہوا آنسو

    یہ کون سا لمحہ ہے کہ آ کر نہیں آیا

    انگشت بدنداں ہے ترے شہر کا ہر شخص

    کیا پہلے یہاں کوئی قلندر نہیں آیا

    تم شکر کرو شہر سلامت ہے تمہارا

    بھونچال مرے جسم سے باہر نہیں آیا

    اک رشک غزالاں کے تعاقب میں گیا تھا

    کہتے ہیں کہ پھر لوٹ کے ساگرؔ نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے