Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ گری ہے برق کہ الامان مرے آشیان قرار پر

بسمل دہلوی

وہ گری ہے برق کہ الامان مرے آشیان قرار پر

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    وہ گری ہے برق کہ الامان مرے آشیان قرار پر

    مگر اعتماد ہے آج بھی تری بات پر ترے پیار پر

    مری سب دعائیں قبول ہیں مجھے اور کچھ نہیں چاہئے

    مرے پاس ہے مئے غم ربا مرا سر ہے زانوئے یار پر

    مری کامیابیٔ عشق پر یہ فضائیں کیوں نہیں جھومتیں

    ابھی روشنی سی ہوئی تھی کچھ ابھی آئے تھے وہ مزار پر

    یہی بندگی ہے مرے لیے یہی سجدہ ہے مرے واسطے

    نظر اٹھی اٹھ کے ٹھہر گئی تری خاک راہ گزار پر

    مجھے کیا ستائے گی کشمکش میں چمن کا نبض شناس ہوں

    نہ خزاں سے مجھ کو کبیدگی نہ نگاہ میری بہار پر

    یہ گلوں پہ کس نے ستم کیا ہوا کون غنچوں سے بے ادب

    کوئی گل فروش نہ ہو یہاں ہے شکن جبین بہار پر

    یہ نوازش ستم آفریں وہ ادھر سے ہو کے گزر گئے

    کہ نگاہ بھی نہ اٹھا سکے مری حسرتوں کے مزار پر

    یہی میرا مسلک زیست ہے یہی میرا مذہب عین ہے

    نہ خزاں کی ہجو لکھی کبھی نہ کہا قصیدہ بہار پر

    یہ چمک اٹھا بھی تو تابکے یہ رسا ہوا بھی تو تا کجا

    مجھے علم مدت عمر ہے ہنسی آ رہی ہے شرار پر

    وہی اپنا بسملؔ بادہ کش جو ملا بھی ہے تو کہاں ملا

    کبھی میکدے کی فضاؤں میں کبھی آستانۂ یار پر

    مأخذ:

    فکر بلند (Pg. 38)

    • مصنف: بسمل دہلوی
      • ناشر: خوشنویش نتھو رام، لاہور
      • سن اشاعت: 1945

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے