وہ حسیں ہونٹ ہمیں کم ہی میسر آئے (ردیف .. ن)
وہ حسیں ہونٹ ہمیں کم ہی میسر آئے
چند لوگوں پہ کرم اس کے بڑے ہوتے ہیں
الجھنیں اتنی ہیں درپیش ہمیں مت پوچھو
جیسے کپڑوں میں کئی دھاگے اڑے ہوتے ہیں
خستہ حالوں کے مسائل تو کئی ہیں لیکن
ہم غریبوں کے بڑے بخت سڑے ہوتے ہیں
اس طرف بھی تو کبھی دیکھ لیا کر پیارے
تیرے گرویدہ تری رہ میں پڑے ہوتے ہیں
رخ زیبا کا وہ صدقہ جو کبھی دے عابرؔ
ہاتھ میں کاسہ لیے ہم بھی کھڑے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.