Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جا چکا ہے تو کیوں بے قرار اتنے ہو

شہزاد احمد

وہ جا چکا ہے تو کیوں بے قرار اتنے ہو

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    وہ جا چکا ہے تو کیوں بے قرار اتنے ہو

    محبت اس سے کرو جس کو بھول سکتے ہو

    نشان منزل جاں گر نہیں ملا نہ سہی

    چلو سفر تو کیا ہے کہیں تو پہنچے ہو

    تمام عمر نہ ملنے کا حوصلہ ہی سہی

    تم اپنے دل میں کوئی آرزو تو رکھتے ہو

    سفر بھی تم نے کیا آفتاب کی صورت

    ابھی تک اپنے ہی نقش قدم پہ چلتے ہو

    جو روشنی ہے دلوں میں عطا تمہاری ہے

    چراغ تم سا نہیں تم چراغ جیسے ہو

    دلوں کے سوئے ہوئے غم ابھی تو جاگے ہیں

    ذرا سی دیر تو بیٹھو ابھی تو آئے ہو

    تمہارے لہجے کا یہ زیر و بم قیامت ہے

    کبھی رفیق کبھی نا شناس لگتے ہو

    خدا سنا ہے رگ جاں کے پاس رہتا ہے

    مگر تم اور بھی نزدیک آتے جاتے ہو

    تمام دن رہی سائے کی جستجو شہزادؔ

    ہوئی ہے رات تو آنکھیں تلاش کرتے ہو

    مأخذ:

    Deewar pe dastak (Pg. 987)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے