Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جاگتا ہے ابھی تک غنود میں ہے کہاں

آفتاب خان

وہ جاگتا ہے ابھی تک غنود میں ہے کہاں

آفتاب خان

MORE BYآفتاب خان

    وہ جاگتا ہے ابھی تک غنود میں ہے کہاں

    کمی تھکن کی مگر اس وجود میں ہے کہاں

    کرے رکوع تو ٹانگوں پہ کپکپی چھائے

    وہ ولولہ وہ جوانی سجود میں ہے کہاں

    میں اپنے پاؤں کی مٹی پہ جم کے بیٹھا ہوں

    جو میرا کنج ہے تیری حدود میں ہے کہاں

    یہ لطف خاک نشینی بھی عارضی شے ہے

    کہ مستقل سی بقا ہست و بود میں ہے کہاں

    میں اپنا کر کے خسارا ہوں مطمئن جیسے

    وہ نفع مجھ کو ملا تیرے سود میں ہے کہاں

    سلگ رہا ہے جگر خشک لکڑیوں کی طرح

    دھواں جو دل سے اٹھا اور دود میں ہے کہاں

    کرو تلاش مزامیر گم شدہ پھر سے

    مزا وہ ان سا کسی بھی سرود میں ہے کہاں

    زمیں سے تا بہ فلک آفتاب چھایا ہے

    ہنر یہ اور کسی کے وجود میں ہے کہاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے