وہ جس کے آنے ہی سے بزم روشنی سے بھر گئی
وہ جس کے آنے ہی سے بزم روشنی سے بھر گئی
کہاں سے آئی تھی یہاں وہ کون تھی کدھر گئی
بدن بھلے حسین تھا مگر تو میرے وصل سے
ذرا تو دیکھ آئنے میں کس قدر نکھر گئی
ہر ایک شے ہوئی تباہ ہر کسی کا دل ہلاک
جدھر کہیں بھی ایک دفعہ حسن کی نظر گئی
میں فائلوں میں اس قدر کئی دنوں سے الجھا تھا
قضا بھی آئی انتظار کر کے تھک کے گھر گئی
امیر کے بیانوں کو ہی مانتے ہیں سچ سبھی
یہ مفلسی تو دیکھو میرا ہی شکار کر گئی
اگن بڑھانا چاہتا تھا ہجر کی میں جس قدر
ادھر بہار آئی اور وہ میرا کام کر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.