وہ جو ایک چہرہ دمک رہا ہے جمال سے
وہ جو ایک چہرہ دمک رہا ہے جمال سے
اسے مل رہی ہے خوشی کسی کے خیال سے
میں نے صرف ایک ہی دائرے میں سفر کیا
کبھی بے نیاز بھی کر مجھے مہ و سال سے
کبھی ہنس کے خود ہی گلے سے اس کو لگا لیا
کبھی رو دیے ہیں لپٹ کے خود ہی ملال سے
تجھے کیا خبر کہ وہ کون ہے سر رہ گزر
کبھی سرسری نہ گزر کسی کے سوال سے
وہ جو مسکرا کے گزر رہا ہے قریب سے
اسے آشنائی ضرور ہے میرے حال سے
مجھے آسرا بھی نہیں کسی کی دعاؤں کا
مجھے خوف آتا ہے یوں بھی وقت زوال سے
یشبؔ اپنے آپ سے مل کے کتنا بھلا لگا
مجھے فرصتیں ہی نہیں ملیں کئی سال سے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 721)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.