وہ جو ممکن نہ ہو ممکن یہ بنا دیتا ہے
وہ جو ممکن نہ ہو ممکن یہ بنا دیتا ہے
خواب دریا کے کناروں کو ملا دیتا ہے
زندگی بھر کی ریاضت مری بیکار گئی
اک خیال آیا تھا بدلے میں وہ کیا دیتا ہے
اب مجھے لگتا ہے دشمن مرا اپنا چہرہ
مجھ سے پہلے یہ مرا حال بتا دیتا ہے
چند جملے وہ ادا کرتا ہے ایسے ڈھب سے
میرے افکار کی بنیاد ہلا دیتا ہے
یہ بھی اعجاز محبت ہے کہ رونے والا
روتے روتے تجھے ہنسنے کی دعا دیتا ہے
زندگی جنگ ہے اعصاب کی اور یہ بھی سنو
عشق اعصاب کو مضبوط بنا دیتا ہے
بیٹھے بیٹھے اسے کیا ہوتا ہے جانے تیمورؔ
جلتا سگرٹ وہ ہتھیلی پہ بجھا دیتا ہے
یہ جہاں اس لیے اچھا نہیں لگتا تیمورؔ
جب بھی دیتا ہے مجھے تیرا گلا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.