Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جستجو کا جدا ہی ہنر نکالتے ہیں

نوید کیانی

وہ جستجو کا جدا ہی ہنر نکالتے ہیں

نوید کیانی

MORE BYنوید کیانی

    وہ جستجو کا جدا ہی ہنر نکالتے ہیں

    تھکان سے نیا ذوق سفر نکالتے ہیں

    ہم اپنی چھاؤں بدن میں ہی دفن رکھتے نہیں

    کہ شاملات زمیں سے شجر نکالتے ہیں

    کہیں یہ نسل زمیں بوس ہی نہ ہو جائے

    نمو کے خواب کو بار دگر نکالتے ہیں

    کہاں تلک کوئی خود میں سمٹ کے بیٹھا رہے

    گلی میں آتے ہیں خوف نظر نکالتے ہیں

    نہ کھولنی پڑیں دانتوں سے رشتوں کی گرہیں

    چلو کہ اپنے لہو سے بھنور نکالتے ہیں

    محبتیں کہاں پنپیں گی سنگ و آہن میں

    کسی گلاب کی ٹہنی پہ گھر نکالتے ہیں

    رتوں کے جبر نے جھلسا کے رکھ دیا تھا جہاں

    شگوفے پھر اسی ٹہنی سے سر نکالتے ہیں

    بھرے بھرے نہ بھرے ساعتوں کے دامن کو

    نہال عمر سے سارا ثمر نکالتے ہیں

    عجیب زہر سا گھل جاتا ہے فضاؤں میں

    ہمارے خواب جہاں بال و پر نکالتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے