Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کر رہا ہے وفائیں مگر جفا کی طرح

ماہر رتلامی

وہ کر رہا ہے وفائیں مگر جفا کی طرح

ماہر رتلامی

MORE BYماہر رتلامی

    وہ کر رہا ہے وفائیں مگر جفا کی طرح

    یہ زیست کٹ تو رہی ہے مگر سزا کی طرح

    مریض ہجر محبت سمجھ نہ پائے اسے

    پلاؤ زہر پلاؤ مگر دوا کی طرح

    دراز میرے گناہوں کا سلسلہ ہے مگر

    ترے کرم کے مقابل ہوں بے خطا کی طرح

    سنی نہ پاؤں کی آہٹ مری سماعت نے

    وہ آئے آ کے چلے بھی گئے ہوا کی طرح

    ہر ایک شخص کے چہرے پہ ایک چہرہ ہے

    کہ آج لگتا ہے رہزن بھی رہنما کی طرح

    یہ میرے دل کی تمنا ہے آخری ماہرؔ

    تو میرے ساتھ رہے ہر قدم دعا کی طرح

    مأخذ:

    سانسوں کا قرض (Pg. 26)

    • مصنف: ماہر رتلامی
      • ناشر: ماہر رتلامی
      • سن اشاعت: 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے