Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کیا جئے گا جس کو کوئی تجربہ نہ ہو

پروین صبا

وہ کیا جئے گا جس کو کوئی تجربہ نہ ہو

پروین صبا

MORE BYپروین صبا

    وہ کیا جئے گا جس کو کوئی تجربہ نہ ہو

    جب تک کہ زندگی میں کوئی حادثہ نہ ہو

    کیوں بار بار آتا ہے ہونٹوں پہ تیرا نام

    تجھ سے مرا پرانا کوئی سلسلہ نہ ہو

    دشوار راستوں سے ڈراتے ہیں کیسے لوگ

    جیسے ہمارا کوئی یہاں رہنما نہ ہو

    کرتی ہوں یہ دعائیں خدا سے کہ میرا دوست

    ہر بات پر خفا ہو مگر بے وفا نہ ہو

    میرے خدا زمانے کا ہر غم قبول ہے

    لیکن لبوں پہ میرے کبھی التجا نہ ہو

    کیسے بسر ہو زندگی مجھ کو بتائیے

    جب تک کہ زندگی میں کوئی آسرا نہ ہو

    کوہ گراں ہے سامنے غم کا مگر صباؔ

    ممکن نہیں کہیں سے کوئی راستہ نہ ہو

    مأخذ:

    موج صبا (Pg. 69)

    • مصنف: پروین صبا
      • ناشر: سکریٹری مرکز ادب، بھوپال
      • سن اشاعت: 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے