وہ لہو روئی ہیں آنکھیں کہ بتانا مشکل
وہ لہو روئی ہیں آنکھیں کہ بتانا مشکل
اب کوئی خواب ان آنکھوں میں سجانا مشکل
کتنی یادیں تھیں کہ گرد رہ ایام ہوئیں
کتنے چہروں کا ہوا دھیان میں لانا مشکل
کتنے شب خوں تھے اجالوں پہ جو مارے نہ گئے
کتنی شمعیں تھیں ہوا جن کا جلانا مشکل
کتنے دروازے دلوں کے تھے جو دیوار بنے
ایسی دیوار کہ در جس میں بنانا مشکل
رنگ جتنے تھے بہاروں میں بہاروں سے گئے
اس چمن زار میں اب جی کا لگانا مشکل
وہ بھی اے شہر نگاراں تھا کوئی موسم خواب
بیت جانے پہ بھی ہے جس کو بھلانا مشکل
رقص کرتے ہوئے کانٹوں پہ چلے ہم ورنہ
ہر قدم راہ میں تھا پھول کھلانا مشکل
یوں ہی چڑھتا رہا گر درد کا دریا تو جمالؔ
کشتیٔ جاں کو کنارے سے لگانا مشکل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.