وہ منظر بے نور تھا اے جان جاں یہ خواب ہے
وہ منظر بے نور تھا اے جان جاں یہ خواب ہے
وہ جادۂ بے مہر تھا اس راہ میں مہتاب ہے
اے حسرت صحرائے دل اب کیا ہے تیرا فیصلہ
پیچھے کہ دشت نا مراد آگے جو ہے سیلاب ہے
وہ بادلوں کا قافلہ یہ بارشوں کا سلسلہ
وہ سر بسر تھا آسماں یہ سرزمیں پایاب ہے
اے رشک جاں رشک جنوں لہروں سے ہے اب معرکہ
اے موج خوں موج ستم گرداب ہی گرداب ہے
وہ رشتۂ سرو و سمن یہ منصب دار و رسن
وہ چشم صبح ناز تھی یہ دیدۂ شب تاب ہے
- کتاب : عشق (Pg. 126)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.