Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مہرباں ہو تو صحرا بھی گلستاں ہو جائیں

عرفان وحید

وہ مہرباں ہو تو صحرا بھی گلستاں ہو جائیں

عرفان وحید

MORE BYعرفان وحید

    وہ مہرباں ہو تو صحرا بھی گلستاں ہو جائیں

    اگر خفا ہو تو برہم ستار گاں ہو جائیں

    ہوائیں شوق سمندر کی مہرباں ہو جائیں

    طلب سفینہ ہو ارمان بادباں ہو جائیں

    بیاس دوستی اتنے بھی اب نہ دو الزام

    کہ ہم خود اپنی طرف سے بھی بد گماں ہو جائیں

    قلندروں کے لیے شہر کیا ہے صحرا کیا

    غرض تو ٹھور ٹھکانوں سے ہے جہاں ہو جائیں

    تمہاری یاد کرے ایسے دل میں گھر اپنا

    ہم اپنے گھر میں بتدریج میہماں ہو جائیں

    تری رضا رہی شامل تو اس مسافت میں

    سلگتے دشت کی دھوپیں بھی سائباں ہو جائیں

    جو ہو یقین تو بس اک چراغ کافی ہے

    نہ ہو تو لاکھ مہ و مہر رائیگاں ہو جائیں

    چلو شگاف بنائیں فصیل وقت میں ہم

    عجب نہیں کہ بہم سارے رفتگاں ہو جائیں

    جو صید دام جنوں تھے وہ پا گئے منزل

    اسیر دانش و بینش نہ بے نشاں ہو جائیں

    فضول ٹھہرے تگ و تاز عمر بھی ساری

    ہتھیلیوں کی لکیریں بھی رائیگاں ہو جائیں

    وفا کی جنس ہیں عرفانؔ ہم بھی ارزاں ہیں

    خرید لو کہیں ایسا نہ ہو گراں ہو جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے