وہ میرے ساتھ چلنے پر اگر تیار ہو جائے
وہ میرے ساتھ چلنے پر اگر تیار ہو جائے
بھلے منزل کی جانب سے مجھے انکار ہو جائے
مرا فن اداکاری نمایاں ہو کے ابھرے گا
ذرا تیری کہانی میں مرا کردار ہو جائے
نشاط انگیز شاموں کا تسلسل اس طرح ٹوٹا
کہ گہری نیند سے یک دم کوئی بیدار ہو جائے
اگر اپنی مدھر آواز میں نغمہ سنا دے وہ
تو راہ محفل یاراں ذرا ہموار ہو جائے
اگر وہ اک نظر دیکھے مرے جذبے کی سچائی
نصیحت چھوڑ کر ناصح مرا غم خوار ہو جائے
تری آنکھیں بتاتی ہیں تجھے مجھ سے محبت ہے
مگر دل کی تسلی کو ذرا اظہار ہو جائے
سمجھ لو تیرگی دیرینہ ساتھی ہو گئی عادلؔ
چراغ جاں جلانا جب تمہیں دشوار ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.