Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نہیں ہوں میں کہ جس پر کوئی اشک بار ہوتا

ثاقب لکھنوی

وہ نہیں ہوں میں کہ جس پر کوئی اشک بار ہوتا

ثاقب لکھنوی

MORE BYثاقب لکھنوی

    وہ نہیں ہوں میں کہ جس پر کوئی اشک بار ہوتا

    کبھی شمع بھی نہ روتی جو مرا مزار ہوتا

    شب غم میں زندگی کا کسے اعتبار ہوتا

    مری جان جا چکی تھی جو نہ انتظار ہوتا

    مری داستان غم کو وہ غلط سمجھ رہے ہیں

    کچھ انہیں کی بات بنتی اگر اعتبار ہوتا

    یہی سوز عشق جس کو میں ہمیشہ راز سمجھا

    جو حجاب دل نہ جلتا تو نہ آشکار ہوتا

    میں شکایت زمانہ جو کروں تو کیا سمجھ کر

    نہ یہ دور چرخ ہوتا نہ یہ روزگار ہوتا

    دل پارہ پارہ تجھ کو کوئی یوں تو دفن کرتا

    وہ جدھر نگاہ کرتے ادھر اک مزار ہوتا

    مئے عشق جوش زن ہے یہ لہو نہیں رگوں میں

    مرا نشہ کیوں اترتا مجھے کیوں خمار ہوتا

    مرے دل نے بڑھ کے روکا ترے تیر جاں فشاں کو

    جو یہ بیچ میں نہ پڑتا تو جگر کے پار ہوتا

    وہ لحد پہ ان کا آنا وہ قدم قدم پہ محشر

    مری نیند کیوں اچٹتی اگر ایک بار ہوتا

    شب ہجر بعد میرے اگر اس جہاں میں رہتی

    تو یہی سیاہ دفتر مرا یادگار ہوتا

    جو ہمارے دیکھنے کو کبھی آپ آ نکلتے

    وہی آنکھ در پہ ہوتی وہی انتظار ہوتا

    وہ شباب کے فسانے جو میں سن رہا ہوں دل سے

    اگر اور کوئی کہتا تو نہ اعتبار ہوتا

    یہ زمانہ بڑھ رہا ہے فقط اضطراب دل سے

    شب غم نہ یوں ٹھہرتی جو مجھے قرار ہوتا

    وہ جہاں میں آگ لگتی کہ بجھائے سے نہ بجھتی

    مرے دود دل میں ثاقبؔ جو کوئی شرار ہوتا

    مأخذ:

    Deewan-e-Saqib (Pg. 148)

    • مصنف: Mirza Zakir Husain Qazlibaas Saqib Lucknowvi
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: Urdu Acadami U.P.
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے