Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نقش قدم محور و مقصود ہیں میرے

علی یاسر

وہ نقش قدم محور و مقصود ہیں میرے

علی یاسر

MORE BYعلی یاسر

    وہ نقش قدم محور و مقصود ہیں میرے

    مولا ہوئے کعبے میں جو مولود ہیں میرے

    میرے لئے مانوس ہے وہ موت کی وادی

    کچھ لوگ وہاں پہلے ہی موجود ہیں میرے

    اس روح تمنا کی مہک تک ہوئی رخصت

    باقی جو بچے سانس وہ بے سود ہیں میرے

    چہرہ ہے یہ کس کا مرے چہرے کی جگہ پر

    آئینوں کے آئینے ہی مسدود ہیں میرے

    آنکھیں جو کھلیں دیکھا سکوت اجل خواب

    تھا شور ستارے بڑے مسعود ہیں میرے

    گرچہ ہوں گنہ گار مگر ان کا گدا ہوں

    خوش ہوں کہ سخی احمد و محمود ہیں میرے

    معصوم ہیں اور کوئی خطا ان کی نہیں ہے

    مظلوم جنہیں کھا گیا بارود ہیں میرے

    توحید مزاجوں میں مرا نام بہ ہر گام

    سمجھاؤ جنہیں وہم ہے معبود ہیں میرے

    میں قابل رشک ان کو سمجھتا نہیں یاسرؔ

    جن لوگوں کو دعویٰ ہے کہ محسود ہیں میرے

    مأخذ:

    غزل بتائے گی (Pg. 52)

    • مصنف: علی یاسر
      • ناشر: نستعلیق مطبوعات، لاہور
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے