Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ نیاز و ناز کے مرحلے نگہ و سخن سے چلے گئے

شاذ تمکنت

وہ نیاز و ناز کے مرحلے نگہ و سخن سے چلے گئے

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    وہ نیاز و ناز کے مرحلے نگہ و سخن سے چلے گئے

    ترے رنگ و بو کے وہ قافلے ترے پیرہن سے چلے گئے

    کوئی آس ہے نہ ہراس ہے شب ماہ کتنی اداس ہے

    وہ جو رنگ رنگ کے عکس تھے وہ کرن کرن سے چلے گئے

    کوئی ان کی آنکھیں سراہتا کوئی وحشتوں سے نباہتا

    کہ وہ آہوان رمیدہ خو یہ سنا ختن سے چلے گئے

    کئی مہر و مہ اتر آئے تھے وہ یہیں تھے میرے گھر آئے تھے

    وہ کلی کلی سے در آئے تھے وہ چمن چمن سے چلے گئے

    مرے دل کی آب و ہوا لگی کہ وفا بھی ان کو خطا لگی

    وہی سادگی سے جو آئے تھے وہی بانکپن سے چلے گئے

    نہ تو کفر کے نہ خدا کے ہم نہ دوا کے ہم نہ دعا کے ہم

    کہ بتان کعبۂ آرزو دل برہمن سے چلے گئے

    یہ مرا فریب نظر نہیں مرے ہم قدم تھے یہیں کہیں

    مجھے آہٹیں بھی نہ مل سکیں وہ بڑے جتن سے چلے گئے

    یہ بجا کہ تحفۂ جاں لیے ترے پاس آئے تھے بے پئے

    وہ گدا گران تہی سبو ترے حسن ظن سے چلے گئے

    یہی تجھ سے اپنا تھا واسطہ یہی تھی حیات معاشقہ

    تری خلوتوں کے شریک تھے تری انجمن سے چلے گئے

    پس عمر بازوئے شوق پر سر ناز تھا تو ہوئی خبر

    کئی رت جگے ترے گیسوؤں کی شکن شکن سے چلے گئے

    وہ بجھے بجھے وہ لٹے لٹے سر راہ شاذؔ ملے تو تھے

    انہیں اب وطن میں نہ ڈھونڈئیے کہ وہ اب وطن سے چلے گئے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 600)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے