وہ پیچ و خم جو الگ میری رہ گزر سے تھا
وہ پیچ و خم جو الگ میری رہ گزر سے تھا
مجھے خبر ہے نمایاں مرے سفر سے تھا
گزر گیا تھا کسی راز کی طرح وہ نقش
دھلا ہوا جو مری خاک خیر و شر سے تھا
ہوا کے ساتھ سفر کا نہ حوصلہ تھا جسے
سبھی کو خوف اسی لمحۂ شرر سے تھا
کنار شام افق تھا وہی مگر ویران
خلا کے سلسلۂ لمس کے اثر سے تھا
رکا ہوا تھا خموشی کی تہ میں سیل کوئی
خطر اسے بھی مری طرح بحر و بر سے تھا
مری نگاہ میں حائل تھے برگ و بار خزاں
گھرا ہوا میں عجب سایۂ شجر سے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.