Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ رند کیا کہ جو پیتے ہیں بے خودی کے لیے

باقر مہدی

وہ رند کیا کہ جو پیتے ہیں بے خودی کے لیے

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    وہ رند کیا کہ جو پیتے ہیں بے خودی کے لیے

    سرور چاہیئے وہ بھی کبھی کبھی کے لیے

    یہ کیا کہ بزم میں شمعیں جلا کے بیٹھے ہو

    کبھی ملو تو سر راہ دشمنی کے لیے

    اودھ کی شام رفیقوں کو مہ جبینوں کو

    ہر ایک چھوڑ کے آئے تھے بمبئی کے لیے

    مگر یہ کیا کہ بجز درد کچھ ہمیں نہ ملا

    عجیب شہر ہے یہ ایک اجنبی کے لیے

    ہزار چاہیں نہ چھوٹے گی ہم سے یہ دنیا

    یہیں رہیں گے محبت کی بے کسی کے لیے

    کوئی پناہ نہیں کوئی جائے امن نہیں

    حیات جہد مسلسل ہے آدمی کے لیے

    یہ کہہ رہا ہے کوئی اپنے جاں نثاروں سے

    کچھ اور چاہیئے اب رسم عاشقی کے لیے

    کہاں کہاں نہ پکارا کہاں کہاں نہ گئے

    بس اک تبسم پنہاں کی روشنی کے لیے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    وہ رند کیا کہ جو پیتے ہیں بے خودی کے لیے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے