Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ روٹھی روٹھی یہ کہہ رہی تھی قریب آؤ مجھے مناؤ

عامر امیر

وہ روٹھی روٹھی یہ کہہ رہی تھی قریب آؤ مجھے مناؤ

عامر امیر

MORE BYعامر امیر

    وہ روٹھی روٹھی یہ کہہ رہی تھی قریب آؤ مجھے مناؤ

    ہو مرد تو آگے بڑھ کے مجھ کو گلے لگاؤ مجھے مناؤ

    میں کل سے ناراض ہوں قسم سے اور ایک کونے میں جا پڑی ہوں

    ہاں میں غلط ہوں دکھاؤ پھر بھی تمہی جھکاؤ مجھے مناؤ

    تمہارے نخروں سے اپنی ان بن تو بڑھتی جائے گی سن رہے ہو

    تم ایک سوری سے ختم کر سکتے ہو تناؤ مجھے مناؤ

    تمہیں پتہ بھی ہے کس سکھی سے تمہارا پالا پڑا ہوا ہے

    معاف کر دوں گی تم کو فوراً ہی آؤ آؤ مجھے مناؤ

    مجھے یوں اپنے سے دور کر کے نہ خوش رہو گے غرور کر کے

    سو مجھ سے کچھ فاصلے پہ رکھو یہ رکھ رکھاؤ مجھے مناؤ

    مجھے بتاؤ کہ میری ناراضگی سے تم کو ہے فرق کوئی

    میں کھا رہی ہوں نہ جانے کب سے ہی پیچ تاؤ مجھے مناؤ

    مجھے پتہ ہے مجھے منانے کو تم بھی بے چین ہو رہے ہو

    تو کیا ضروری ہے تم بھی اتنے بھرم دکھاؤ مجھے مناؤ

    مرا ارادہ تو پہلے ہی سے ہے مان جانے کا سچ بتاؤں

    تم اپنے بھر بھی تمام حربوں کو آزماؤ مجھے مناؤ

    بہت برے ہو مری دکھاوے کی نیند کو بھی تم اصل سمجھے

    کہیں سے سیکھو پیار کرنا مجھے جگاؤ مجھے مناؤ

    تم اپنے انداز میں کہ جیسے چڑھا کے رکھتے ہو آستینیں

    تو میں ''تمہارا'' ردیف والی غزل سناؤ مجھے مناؤ

    خلاف معمول موڈ اچھا ہے آج میرا میں کہہ رہی ہوں

    کہ پھر کبھی مجھ سے کرتے رہنا یہ بھاؤ تاؤ مجھے مناؤ

    میں پرلے درجے کا ہٹ دھرم تھا کہ پھر بھی اس کو منا نہ پایا

    سو اب بھی کانوں میں گونجتا ہے مجھے مناؤ مجھے مناؤ

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عامر امیر

    عامر امیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے