Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ سپنوں میں ملے آ کر کہو اس میں برا کیا ہے

انور شیخ

وہ سپنوں میں ملے آ کر کہو اس میں برا کیا ہے

انور شیخ

MORE BYانور شیخ

    وہ سپنوں میں ملے آ کر کہو اس میں برا کیا ہے

    وہ بہلاتا ہے دل کو گر کہو اس میں برا کیا ہے

    ہے بربادی سی آبادی اسے پانے کی خاطر میں

    اگر پھرتا رہوں در در کہو اس میں برا کیا ہے

    نہیں کچھ رسم و رہ ہم سے نہ ملتے ہیں نہ لکھتے ہیں

    مگر یاد آتے ہیں اکثر کہو اس میں برا کیا ہے

    نہ لٹنے کا کوئی خدشہ نہ ڈر ہے اب لٹیروں کا

    لٹایا جب سے اپنا گھر کہو اس میں برا کیا ہے

    یہ کیا اعجاز ترک مے خدا خوش ہے ملا وہ بھی

    جو مثل مے نشہ آور کہو اس میں برا کیا ہے

    گزاری عمر ساری ڈھونڈنے میں تم کو اے جانم

    نہ جانوں فرق خیر و شر کہو اس میں برا کیا ہے

    تمہیں دیکھا تو آزادی سے مجھ کو ہو گئی نفرت

    اگر مانوں تمہیں افسر کہو اس میں برا کیا ہے

    مجھے انورؔ ستاتے ہو گھماتے ہو نچاتے ہو

    بنا ہوں اب میں بازی گر کہو اس میں برا کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے