Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ تشنگیٔ شوق بجھاتے تو بات تھی

ساحر بھوپالی

وہ تشنگیٔ شوق بجھاتے تو بات تھی

ساحر بھوپالی

MORE BYساحر بھوپالی

    وہ تشنگیٔ شوق بجھاتے تو بات تھی

    ٹوٹے دلوں کی آس بندھاتے تو بات تھی

    چھپ کر تباہیاں مری کیا دیکھتے ہیں آپ

    پردہ الٹ کے سامنے آتے تو بات تھی

    پامال گر ستم سے کیا بھی تو کیا کیا

    لطف و کرم سے مجھ کو مٹاتے تو بات تھی

    گر کی نظر نوازی تو کیا جوش حسن کو

    اسرار دلنواز سکھاتے تو بات تھی

    کر کے تباہ مجھ کو پشیماں ہوئے تو کیا

    کچھ دن وہ میرے ناز اٹھاتے تو بات تھی

    رخ سے اگر نقاب الٹ بھی دیا تو کیا

    ہستی کا میری پردہ اٹھاتے تو بات تھی

    کیوں پھونک ڈالا آپ نے بے وجہ طور کو

    برق جمال دل پہ گراتے تو بات تھی

    شمع امید کس لئے گل کر دی آپ نے

    گر مشعل حیات بجھاتے تو بات تھی

    بدمست کر کے چھوڑ دیا ہائے کیا کیا

    پھر سے وہ مجھ کو ہوش میں لاتے تو بات تھی

    ساحرؔ اٹھائے ہاتھ دعا کے لئے تو کیا

    گر ہاتھ تم دعا سے اٹھاتے تو بات تھی

    مأخذ:

    ید بیضا (Pg. 65)

    • مصنف: ساحر بھوپالی
      • ناشر: مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے