aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد گزرے ہوئے لمحوں کی سزا ہو جیسے

قاضی عبدالرؤف انجم

یاد گزرے ہوئے لمحوں کی سزا ہو جیسے

قاضی عبدالرؤف انجم

MORE BYقاضی عبدالرؤف انجم

    یاد گزرے ہوئے لمحوں کی سزا ہو جیسے

    پر سکوں جھیل میں کنکر سا گرا ہو جیسے

    دل نے بھولے سے ترا نام لیا ہے جب بھی

    بند کمرے میں کوئی ساز بجا ہو جیسے

    لمس پا کے وہ بکھرنا تری رعنائی کا

    شاخ نے ساتھ ہواؤں کا دیا ہو جیسے

    مسکراہٹ ہے کہ قاصد کوئی پیغام لیے

    اوٹ میں بند دریچے کی کھڑا ہو جیسے

    تنگ بستر میں تعیش کا سنہری سپنا

    زرد پتوں میں کوئی پھول کھلا ہو جیسے

    صبح دم وہ تری انگڑائی کا عالم توبہ

    رات کا مست بدن ٹوٹ رہا ہو جیسے

    دیکھ محفل میں دھواں پھیل گیا ہے انجمؔ

    میں نے بھولے سے ترا نام لیا ہو جیسے

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 151)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے